Thursday, January 1, 2009

غزل3

عم جواں ہوگا تو ہو نٹو کی ہنسی مر جاےَ گی
اپنا چہرہ دیکھ کے حود مند گی ڈرجا ےَ گی

قحط اسبا ب کچھ بھی ہوں مگر یہ جان لو
تشن لب جو ہوں تہمت ان کے ہی سر جا ےَ گی

اک سنہری یاد جوڈ سنی ہے ناگن کی طرح
اجری قطرہ لہو کا میرے پی کر جا ےَ گی

”آستیں کا سانپ” کی نشریح جب ہو گی کبھی
بات چل کر دوستوں کی دشمنی پر جا ےَ گی

اینے سے بےرجی کی ضد نہ کر نا بھول کر
تم کو قود اپنی نظر میں اجنبی کر جاےَ گی

اس دریچے کو زرا معصوم دا ہو نے تو دو
دیکھنا پھولوں سے- افسر دہ گلی بھر جاےَگی

No comments: