Thursday, January 1, 2009

5غزل

اب اس سے شکایت بھی تو بےکار لگے ہے
ہربول میرا جسکو اک تلوار لگے ہے

مغموم پر شان سا گلبار لگے ہے
چہرہ تیرا ہر صبح کا اخبار لگے ہے

بھایَ سے یہاں بھایَ بھی بیضار لگے ہے
پھر کوں کسی کا یہاں غموار لگے ہے

کیا ہو گیا اس دور کے انسان کو یارب
ہرایک یہاں زست سے بیصار لگے ہے

آجا کہ یہ شب مجھے ڈس جاےَ گی ورنہ
ہرلمحہ تیرے ہجر میں دشوار لگے ہے

دعوی تھا اُسے اپنی مسیحای کا لیکن
یو سف وہ مسیحا بھی بیمارلگے ہے

No comments: