Tuesday, December 30, 2008

2غزل

وہ خواب ہون جسے تعبیر خواب بھی سمجھو
مجھے سوال بھی جا نو، جواب بھی سمجھو
میں جی رہا ہون موج نہ نشیں کی طرح
میرے سکون کو تم اصطراب بھی سمجھو
غم حیات کی یوں تو ہزار تادیلیں
کسی کا لطف بھی جا نوـ عتاب بھی سمجھو
میرے خلوص کو میری شکشت بھی جانو
میری وفا کو میرا احتساب بھی سمجھو
طرب کا دور بھی کچھ بادقاز ہو جاۓ
چھلکتے جام کو چشمِ پُرآب بھی سمجھو
مسا فروں سے بھی نازک ہیں راستوں کے مزاج
دہ پیچ حم ہی سی ، پیچ دتاب بھی سمجھو
مین کون ہون، مجھے جود بھی پتا نہیں تا بان
میرے وجود کو میرا نقاب بھی سمجھو

No comments: